Friday 19 July 2013

How Capital TV Management Misbehave With their Staffer



2013/7/18 Haroon Shah <haroon7152@gmail.com>
Very unfortunate today Capial TV totally misguided the whole nation seniorele 
Like Nasim zehra Fahd Hussain also twisted the facts 


On Friday, July 19, 2013, Ismail Khan Islamabad wrote:

ای او بی آئی سکینڈل منظر عام پر لانے والے رپورٹر نے اپنے ہی نجی ٹی وی کی انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر درج کروا دی

ساوتھ ایشین نیوز ایجنسی (ثناء)  July 18, 2013  
ای او بی آئی سکینڈل منظر عام پر لانے والے رپورٹر نے اپنے ہی نجی ٹی وی کی انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر درج کروا دی

اسلام آباد(ثناء نیوز)سپریم کورٹ میں زیر سماعت ای او بی آئی سکینڈل منظر عام پر لانے والے رپورٹر نے اپنے ہی نجی ٹی وی کی انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر درج کروا دی رپورٹر حذیفہ  رحمان کا موقف ہے کہ ٹی وی کی انتظامیہ نے انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی ہیں جبکہ نجی ٹی وی انتظامیہ نے موقف دیا ہے کہ ادارے کوبا اثر افراد کے ملوث ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے ادارے نے ای او بی آئی سکینڈل پر سمجھوتہ کیا نہ ہی کریگا سکینڈل کو منظر عام پر لانا کسی فرد واحد نہیں بلکہ پوری ٹیم ورک کا نتیجہ ہے جبکہ مقدمے میں فریق بنائے گئے صدر آصف علی زرداری کے سابق اسسٹنٹ حشام ریاض شیخ کا کہنا ہے کہ وہ ٹی وی چینل کی انتظامیہ کا حصہ نہیں ہیں مذکورہ رپورٹر کی طرف سے جھوٹا بہتان لگایا جا رہا ہے ۔نجی ٹی وی کی انتظامیہ کے خلاف تھانہ شالیمار میں درج کی گئی ایف آئی آر میںرپورٹر درخواست گزار حذیفہ رحمان ولد ڈاکٹر عبدالرحمان نے موقف اختیار کیا ہے کہ 27جون کو میں نے نجی ٹی وی کے بطورنمائندہ خصوصی ایک انکشاف انگیز سکینڈل منظرعام پر لایا جس میں ملک کی با اثر شخصیات ملوث ہیں اسکے بعد مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئیں سکینڈل پر چیف جسٹس سپریم کورٹ افتخار محمدچوہدری نے یکم جولائی کو از خود نوٹس لیا اور مجھے ملنے والی دھمکیوں کے تناظر میں مجھے ریاستی حفاظتی تحویل فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے اور وزارت داخلہ کی طرف سے مجھے سیکورٹی  کا دستہ فراہم کیا گیا سترہ جولائی کو معاملہ سپریم کورٹ کی عدالت نمبر ایک میں زیر سماعت تھا جس میں مجھے مزید سیکورٹی اور میری ملازمت کی یقین دہانی اور میرے واجبات کی ادائیگی کے احکامات جاری کئے گئے عدالت  سے نکلنے کے بعد میرے موبائل نمبر 03455574464پر صدر مملکت آصف علی زرداری کے سابقہ اسسٹنٹ حشام ریاض شیخ جوکہ اس ٹی وی چینل کے مالک احمد ریاض شیخ کے بیٹے ہیں کی کال چار بجکر 16منٹ پر موصول ہوئی جس میں انہوں نے باضابطہ ملاقات کا کہااور چار بجکر 17منٹ پراپنی اسسٹنٹ کے نمبر سے میسیج بھی کروایا گیا کہ حشام ریاض آپ سے ملنا چاہتے ہیں اس پر میں ٹی وی چینل کے دفتر واقع ایف ٹین میں پہنچا تو دس منٹ بعد حشام ریاض شیخ اور ڈاکٹر باسط ریاض شیخ جو احمد ریاض شیخ کے بیٹے ہیں نے مجھے ملاقات کیلئے بلایا دونوں بھائیوں نے میرے اندر داخل ہوتے ہی میرا موبائل فون جبراًکھینچ لیا حشام ریاض شیخ اور باسط ریاض شیخ نے مجھے ماں بہن کی گندی گالیاں دیں اور مجھے کہا کہ چیف جسٹس تمہارا باپ ہے جو اسے تحفظ کی درخواست دی حشام نے گندی گالیاں دیتے ہوئے کہا کہ تمہیں شہر میں نہیں رہنے دونگا تمام ٹی وی چینلز کے مالکان پر ایوان صدر سے دبائو ڈلوائوںگا کہ تمہیں نوکری مت دیں حشام ریاض اور ڈاکٹر باسط ریاض مجھے مسلسل جان سے  مارنے کی دھمکیاں دیتے رہے حشام ریاض شیخ مزید سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے بارے میں انتہائی غلیظ اور نازیبا زبان استعمال کرتے رہے جو میں تحریر کرنے کی ہمت نہیں کرسکتا حشام ریاض اس دوران کمرے کی کنڈی لگا کر مجھے گریبان سے پکڑ کر کہتارہا کہ چیف جسٹس سے تمہارے کیا مراسم ہیں جو اس سے تحفظ مانگ رہے ہیں اس کے تو صرف چند ماہ رہ چکے ہیں اس کے بعد تمہاری جان کا محافظ کون ہوگا، میری استدعا ہے کہ  حشام ریاض شیخ اور ڈاکٹر باسط ریاض کے خلاف فوری طورپر کارروائی عمل میں لائی جائے تھانہ شالیمار پولیس نے حذیفہ رحمان کی درخواست پرزیر دفعہ 342/34اور 506/355کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے کارروائی کا آغاز کر دیا ہے جبکہ دوسری طرف نجی ٹی وی کی انتظامیہ نے اپنی نشریات کے دوران موقف دیا ہے کہ ای او بی آئی کے حوالے سے ادارہ اپنے موقف پر قائم ہے اس سکینڈل کو منظر عام پر لانے میں کسی فرد واحد نہیں بلکہ پوری ٹیم کا حصہ ہے ہم نے سکینڈل پر سمجھوتہ کیا نہ ہی کرینگے ادارے نے کہا ہے کہ ہمارے خلاف درج ہونے والی ایف آئی آر کی کاپی پولیس ہمیں نہیں دے رہی اور با اثر افراد کے ملوث ہونے کی وجہ سے ہمیں نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ درخواست گزارکی طرف سے فریق بنائے گئے حشام ریاض شیخ نے اپنے موقف میں کہا ہے کہ میں اس ٹی وی چینل کے انتظامیہ کا حصہ نہیں ہوں انتظامیہ کی طرف سے جاری کیا گیا موقف ہی سچ ہے ۔

--
--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Pakistani Press" group.
To post to this group, send email to pakistanipress@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
pakistanipress+unsubscribe@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/pakistanipress?hl=en?hl=en
 
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Pakistani Press" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to pakistanipress+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/groups/opt_out.
 
 

--
--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Pakistani Press" group.
To post to this group, send email to pakistanipress@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
pakistanipress+unsubscribe@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/pakistanipress?hl=en?hl=en
 
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Pakistani Press" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to pakistanipress+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/groups/opt_out.
 
 



--
Need Your Comments.....!

-- 

For University of Pakistan Study Material Sharing, Discussion, etc, Come and join us at http://4e542a34.linkbucks.com
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Study" group.
To post to this group, send email to http://ca13054d.tinylinks.co
For more options, visit this group at
http://004bbb67.any.gs

No comments:

Post a Comment