Tuesday, 14 January 2014

{GRP} سفرِ طائف: تاریخِ عزیمت کا ایک ناقابلِ فراموش باب

---------- Forwarded message ----------
From: "syed Ahmed" <qaseem39us@yahoo.com>
Date: Jan 14, 2014 4:10 PM
Subject: █▓▒░(°TaNoLi°)░▒▓█ Fw: {GRP} سفرِ طائف: تاریخِ عزیمت کا ایک ناقابلِ فراموش باب
To: "MSHOAIBTANOLI googlegroups.com" <MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com>, "masjidnabwi@yahoogroups.com" <masjidnabwi@yahoogroups.com>, "awobelal@yahoo.co.uk" <awobelal@yahoo.co.uk>, "Awaz-e-Dost Yahoo Groups.co.in" <awaz-e-dost@yahoogroups.co.in>, "IslamofAllah Group G" <islamofallah@googlegroups.com>, "Embarcing Islam Yahoo Groups" <embracingislam@yahoogroups.com>, "Pakistan-my-quest Yahoo Groups" <pakistan-my-quest@yahoogroups.com>, "mansehra google gr." <mansehra786@googlegroups.com>, "abbotabad people" <abbottabadpeople@googlegroups.com>, "Bawani Zaheer" <bawanyzaheer@yahoo.com>, "BAZMeQALAM" <BAZMeQALAM@googlegroups.com>, "Bazme quran" <bazamequran@gmail.com>, "Blue Heaven google gr." <blue_heaven@googlegroups.com>, "birminghamnewmuslims@yahoogroups.com" <birminghamnewmuslims@yahoogroups.com>, "kaukab siddique" <butshikana@hotmail.com>, "balaaghalquraan@googlegroups.com" <balaaghalquraan@googlegroups.com>, "bani_hashim@rocketmail.com" <bani_hashim@rocketmail.com>, "Tariq Butt" <info.zeeshannews@gmail.com>, "Teaching" <beautiful_teachings_of_Islam@yahoogroups.com>, "criterion-the-illuminator@yahoogroups.com" <criterion-the-illuminator@yahoogroups.com>, "Cafe Muslims" <Cafe-muslims@yahoogroups.com>, "Islamic Supreme Ciouncil" <iscc@islamicsupremecouncil.com>, "Jamia" <canadianmuslimorg@gmail.com>, "canadian_muslims@yahoogroups.ca" <canadian_muslims@yahoogroups.ca>, "Cafe Pakistan" <CafePakistan@yahoogroups.com>, "Cafe_Hyderabad@yahoogroups.com" <Cafe_Hyderabad@yahoogroups.com>



On Tuesday, January 14, 2014 4:03 AM, syed Ahmed <qaseem39us@yahoo.com> wrote:
Shakeel Saheb MASHAALLAH BOHOT UMDAH LIKHKHA, Allah aapko aor Sharif Saheb donon ko JAZA-E-KHYR A'TA KARE ----AAAMEEEN.

Banu Thqeef ka yeh zalimanah rawaiyah qabil-e-mazammat hai, jabke woh Quresh ke cousins they aor Huzoor Sallallaho A'laihi wa sallam ko bohot yaqeen thha ke aapki da'wat ko woh qubool kar lenge lekin Islam iss qabeele ke naseeb main uss waqt na thha---lekin 13 salon ke ba'd jab musalman mazboot huwe aor inn qabayil ki sarkubi ki gayee toh unhen Allah ne kaseer maal-e-ghaneemat se nawaza.

Eik aor baat ghaur karne ki hai ke Rasoolullah sallallaho A'laihi wa sallam ke noorani chehrah-e-aqdas ka lihaz rakhkha aor wahan pathther naheen mare aor iska sila unhen Allah ne qubool-e-islam se diya.

Agar wahan najadi qabeelah banu tameem hota toh woh zaleel log aapko jani nuqsan pohnchane main ria'ayet na karte ke 1400 sadyon ke ba'd unn shytanon ke bhaag khule aor poore sudi arab par unka qabzah ho gaya woh sab jabr wa ziyadati se hi huwa aor woh na jane Huzoor Sallallaho A'laihi Wa sallam se wahan ke aasaar mitane aor buldoze karne main kaunsa intiqaam le rahe hain-----sab wahabi, ikhwani, maudoodi, deo ke bande sab ke munh band hain ke apne Rasool sallallaho A'laihi Wa sallam ke pyron ki hamdardi se pehlu tehi karne mqain najadiyon se bhi kum naheen----waqt aayega ke inn shytanon ko iska theek theek badla zaroor milega------Tayif ko eiman wa islam phir bhi hasil huwa aor najadi aor unke hami wahan hon ya dunya ke kisi kone main hon mushrik hi marenge.



On Monday, January 13, 2014 6:12 PM, sharif <intifada4u@gmail.com> wrote:




 
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مکہ میں دعوت و تبلیغ کا کام کرتے دس سال ہوچکے تھے' لیکن ایک طرف مخالفت اور مزاحمت میں اضافہ ہوتا جارہا تھا تو دوسری طرف دعوت کی کامیابی اور پذیرائی کے امکانات بھی مسدود ہوتے جارہے تھے۔ ظاہر ہے ان حالات میں آپؐ فریضۂ نبوت یا اقامتِ دین کا فریضہ ترک نہیں کرسکتے تھے، چنانچہ آپؐ نے مکہ سے پچاس میل کی مسافت پر واقع شہر طائف کا رخ کیا۔ آپؐ کو طائف کے طاقتور قبیلے بنو ثقیف سے توقع تھی کہ وہ یا تو دعوتِ اسلامی کو قبول کرلیں گے، ورنہ کم از کم اپنے ہاں پناہ دیں گے۔ ایک روایت کے مطابق آپؐ تنہا، جبکہ دوسری روایت کے مطابق اپنے غلام زیدؓ بن حارثہ کے ہمراہ مکہ سے اس حال میں نکلے کہ سواری کے لیے کوئی خچر تک نہ تھا۔ تصور کیجیے آج سے 14 سو سال پہلے سنگلاخ پہاڑوں اور بیابانوں میں ایک دو نہیں، دس بیس نہیں، بلکہ پچاس میل کا پُرمشقت سفر محض اعلائے کلمۃ الحق کے لیے کیسے طے کیا ہوگا۔
آپؐ نے طائف میں مختلف روایتوں کے مطابق دس سے تیس دن تک قیام کیا۔ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے طائف میں قیام کے دوران طائف کے سرداروں کے بیٹوں کو اللہ کے دین کی طرف دعوت دی لیکن انہوں نے حقارت سے اسلام کا پیغام نہ صرف ٹھکرا دیا بلکہ نہایت تضحیک آمیز برتائو کیا۔ انہوں نے اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ علاقے کے لچوں اور لفنگوں کو آپؐ کے پیچھے لگادیا جنہوں نے گالم گلوچ کی اور آوازے کسے۔ کچھ لوگوں نے یہ صورت حال دیکھ کر آپؐ کو عتبہ بن ربیعہ اور شیبہ بن ربیعہ کے باغ تک پہنچادیا۔
آپؐ وقفے وقفے سے قبیلہ ثقیف کے سرداروں تک دعوت پہنچاتے رہے لیکن کسی نے کوئی اثر نہیں لیا، بلکہ الٹا لونڈوں اور غنڈوں کو تشدد پر اکسایا، جنہوں نے تاک تاک کر آپؐ کے ٹخنوں پر اتنے پتھر برسائے کہ آپؐ کے نعلین مبارک خون سے لت پت ہوگئیں، درد کی شدت سے آپؐ بیٹھ جاتے تو آپؐ کو کھڑا کردیتے اور پھر پتھر برسائے جاتے۔ یہ ظلم کی انتہا تھی جس کا آج کے دور میں تصور محال ہے۔
زخموں سے چُورآپؐ ایک بار پھر عتبہ اور شیبہ کے باغ میں پہنچے۔ شدتِ غم سے دل بھر آیا۔ اس حالت میں بھی صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا اور اپنے رب کی بارگاہ میں دل کی بات شکوہ بن کر زبان پر آگئی اور اپنے رب کی بارگاہ میں یہ رقت آمیز دعا کی:
دعائے طائف!
''خداوند' میں تیرے ہی حضور اپنی بے بسی، بے چارگی اور لوگوں کی نگاہ میں اپنی بے قدری کا شکوہ کرتا ہوں۔ اے ارحم الراحمین' تُو سارے ہی کمزوروں کا رب ہے اور میرا رب بھی تُو ہے۔ مجھے کس کے حوالے کررہا ہے؟ کیا کسی بیگانے کے حوالے، جو مجھ سے درشتی کے ساتھ پیش آئے؟ یا کسی دشمن کے حوالے جس کو تُو نے مجھ پر قابو پالینے کا یارا دے دیا ہے؟ اگر تُو مجھ سے ناراض نہیں ہے تو مجھے کسی مصیبت کی پروا نہیں۔ مگر تیری طرف سے عافیت مجھے نصیب ہوجائے تو اس میں میرے لیے زیادہ کشادگی ہے۔ میں پناہ مانگتا ہوں تیری ذات کے اس نور کی جو اندھیرے میں اجالا کرتا اور دنیا و آخرت کے معاملات کو درست کرتا ہے۔ مجھے اس سے بچالے کہ تیرا غضب مجھ پر نازل ہو، یا میں تیرے عتاب کا مستحق ہوجائوں۔ تیری مرضی پر راضی ہوں یہاں تک کہ تُو مجھ سے راضی ہوجائے۔ اور طاقت تیرے بغیر نہیں۔''
آزمائش کا سخت ترین وقت:
حضرت عائشہؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: ''کیا احد کے معرکے سے بھی زیادہ سخت وقت کوئی آیا ہے؟''
آپ ؐ نے جواب میں طائف کے واقعہ کا ذکر کیا اور فرمایا کہ ''میں غمزدہ حالت میں جدھر منہ اٹھاتا اُدھر چل پڑتا (یعنی حیران تھا کہ کدھر جائوں)۔''
جوشِ الٰہی حرکت میں آتا ہے:
رسول ؐ کی آہ وبکا عرش کا سینہ چیرتی براہِ راست رب ذوالجلال کے حضور تک پہنچ گئی۔ اپنے محبوب کی اس کیفیت پر جوشِ الٰہی حرکت میں آیا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ
''اس حالت میں اوپر نگاہ اٹھائی تو دیکھا ایک ابر میرے اوپر سایہ کئے ہوئے ہے، پھر دیکھا اس میں جبریل ؑ ہیں۔ انہوں نے پکار کر مجھ سے کہا کہ ''اللہ نے وہ سب کچھ سن لیا ہے جو آپ کی قوم نے آپ سے کیا ہے اور آپ کی دعوت پر جو جواب آپ کو دیا ہے۔ یہ پہاڑوں کا فرشتہ اللہ تعالیٰ نے بھیجا ہے تاکہ آپؐ جو چاہیں اسے حکم دیں۔ پھر پہاڑوں کے فرشتے نے پکار کر مجھے سلام کیا اور اس کے بعد مجھ سے کہا کہ ''اے محمدؐ ' آپ کے رب نے آپ کے پاس بھیجا ہے تاکہ آپ اپنا حکم مجھے دیں تو میں مکہ کے دونوں پہاڑوں کے درمیان واقع شہروں کو پیس کر رکھ دوں۔''
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شانِ کریمی:
زخموں سے چُور' درد اور تکلیف کی شدت میں بھی اپنی قوم کے خلاف کسی ایکشن سے منع کردیا، حالانکہ اس کا مکمل جواز تھا۔ آپؐ نے فرمایا ''نہیں، میں امید رکھتا ہوں اللہ ان کی پشتوں سے ایسے لوگ پیدا کرے گا جو اللہ وحدہٗ لاشریک کی عبادت کریں گے۔'' اور یہ امید آپؐ کی زندگی ہی میں پوری ہوئی اور اہلِ طائف مشرف بہ اسلام ہوئے ۔
''سفرِ طائف'' کے واقعہ کی روداد کثیر الجہتی ہے اور دعوت و تبلیغ کا کام کرنے والے اسلامی تحریک کے کارکنوں کے لیے انتہائی سبق آموز ہے۔
اس واقعہ عزیمت کا پہلا سبق تو یہی ہے کہ اگر دعوت و تبلیغ کی راہیں مسدود کردی جائیں، ظلم اپنی انتہا کو پہنچ جائے کہ شہر بدر کردیا جائے تب بھی یہ عظیم الشان کام ختم نہیں ہوتا۔ بستیاں اور نئے شہر تلاش کیے جائیں اور اعلائے کلمۃ الحق کو بلند کیا جائے۔
دوم یہ کہ دعوت کو مسترد کردیا جائے تو بھی ہمت نہ ہاری جائے۔ ایک بار نہیں بار بار کوشش کی جائے۔
سوم یہ کہ دعوت کے جواب میں ایذا اور مصائب بھی آئیں تو صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا جائے۔ اپنے رب سے پیام و کلام کیا جائے۔ اسی سے امیدیں وابستہ کی جائیں۔
چہارم یہ کہ اس راہِ پُر آشوب و پُر خطر میں اللہ کی نصرت و
تائید آکر رہتی ہے۔ اللہ اپنے نیک بندوں کو تنہا و بے آسرا نہیں چھوڑتا۔ فرشتے مدد کے لیے بھیجتا ہے۔

اور پنجم یہ کہ ایک داعیٔ دین مریض سے نہیں مرض سے لڑتا ہے اور مرض کے علاج سے مایوس نہیں ہوتا، یہاں تک کہ اس کی امید برآتی ہے۔ صبر و استقامت ' مصائب و آلام اور مزاحمت 
و عزیمت کا صلہ جنت کی زندگی ہے جو ہمیشہ رہنے والی ہے۔




پروفیسر محمدشکیل صدیقی


 

--
Mission of Global-Right-Path is to Educate Muslim Ummah in the light of the Quraan and Authentic Hadeeth, to face all the internal and external challenges, as well as to become a Great Revolutionized Leader to work for Global Revolution to serve the humanity in a balanced way to stabilize the Global World.
http://global-right-path.net16.net
.
Spiritual Doctors are Treating Spiritual Patients, so Please be Patience.
Change yourself according to the Quraan, NOT reverse.
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Global-Right-Path" group.
To post to this group, send email to
global-right-path@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
global-right-path+unsubscribe@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.ca/group/global-right-path
http://global-right-path.net16.net
.
What will be Your Answer, if Allah will Question on the Day-of-Judgment, because of rejecting the Quraanic Messages ?????
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Global-Right-Path" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to global-right-path+unsubscribe@googlegroups.com.
To post to this group, send email to global-right-path@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/groups/opt_out.




--
--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
 
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
 
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
 
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
 
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups
 
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "M SHOAIB TANOLI" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/groups/opt_out.

No comments:

Post a Comment