Wednesday, 25 December 2013

عبدالقادر ملّا شہید (2013ئ-1948ئ)

---------- Forwarded message ----------
From: "syed Ahmed" <qaseem39us@yahoo.com>
Date: Dec 17, 2013 10:47 AM
Subject: █▓▒░(°TaNoLi°)░▒▓█ Fw: {GRP} عبدالقادر ملّا شہید (2013ئ-1948ئ)
To: "MSHOAIBTANOLI googlegroups.com" <MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com>, "Global Wrong path" <global-right-path@googlegroups.com>, "noor-e-batil" <noor.e.islaam@gmail.com>, "noor.e.towheed@gmail.com" <noor.e.towheed@gmail.com>, "AhleQuran YG" <ahle-quran@yahoogroups.com>, "ahle_hadith_riyadh@yahoogroups.com" <ahle_hadith_riyadh@yahoogroups.com>, "AhleSunnah-acceptspam-g5rtapjgvcvdrx23yvy2ptfwkvpa@yahoogroups.com" <AhleSunnah-acceptspam-g5rtapjgvcvdrx23yvy2ptfwkvpa@yahoogroups.com>, "ahlussunnahwaljamat@yahoogroups.com" <ahlussunnahwaljamat@yahoogroups.com>, "Aijaz .Shaheen" <sashaheen@gmail.com>, "Faisal Shahzad" <faisal.shahzad92@gmail.com>, "shaheen google gr." <shaheen@googlegroups.com>, "Zubair H Shaikh" <zubair.ezeesoft@gmail.com>, "shahqadri_syed2007@rediffmail.com" <shahqadri_syed2007@rediffmail.com>, "Zehera Kassam" <zaraskitchen@gmail.com>, "zainsyed@hotmail.com" <zainsyed@hotmail.com>, "zubairsab08@gmail.com" <zubairsab08@gmail.com>, "Gull Zareen" <gull.zareen@yahoo.com>, "Zakariya Shareef" <zakariyahyder@gmail.com>, "Mohammed Waheeduddin Zubair" <mzubair@zfp.com>, "Rashid Ashraf" <zest70pk@gmail.com>, "Zamin Jafari" <zaminjafari@gmail.com>, "zakir@irf.net" <zakir@irf.net>, "ModMus Group Y" <moderatemuslims@yahoogroups.com>, "in quranic light YG" <in_quraanic_light@yahoogroups.com>, "Patel Yakub" <patelyakub@yahoo.com>, "the-criterion-world yahoogroups" <the-criterion-world@yahoogroups.com>, "yaadein_meri@ yahoogroup.com" <yaadein_meri@yahoogroups.com>, "ProgressiveMuslim YG" <progressive-muslim@yahoogroups.com>, "discuss_islam_the_religion@ yahoogroups.com" <discuss_islam_the_religion@yahoogroups.com>, "Fourteenstars yahoogroups" <fourteenstars@yahoogroups.com>, "iqbal sheikh" <iqbalsheikh@hotmail.com>, "kaukab siddique" <butshikana@hotmail.com>, "Akilah Saeedi" <ariadna.noriega@remax-quebec.com>, "Jhilmil Taray" <Jhilmil_Taray@yahoogroups.com>, "Teaching" <beautiful_teachings_of_Islam@yahoogroups.com>, "The-Islam-World" <The-Islam-World@yahoogroups.com>, "tah67@hotmail.com" <tah67@hotmail.com>, "tjnoorani@yahoo.co.uk" <tjnoorani@yahoo.co.uk>, "Takbeer-takbeer-Allah" <Takbeer-takbeer-Allah@googlegroups.com>, "M" <muslimcity@yahoogroups.com>, "M" <islam4all@yahoogroups.com>, "Al-Quran Mission" <noreply@newsletters.alquranmission.org>, "Irshad Mehmood" <irshad2000@gmail.com>, "aapka Mukhlis" <aapka10@yahoo.com>, "masjidnabwi@yahoogroups.com" <masjidnabwi@yahoogroups.com>, "Arif Mohammad" <Arif.Mohammad@yanbusteel.com>, "makkahmadina@ hotmail.com" <makkahmadina@hotmail.com>



On Monday, December 16, 2013 10:34 PM, syed Ahmed <qaseem39us@yahoo.com> wrote:
Janab Sharif Saheb Wa'laikumassalam, Main ne eik achchhi baat aap main dekhi jo aoron main naheen dekhi MASAALLAH. Woh achchhi baat yeh hai ke aap yehqeeq karte hain aor koshish karte hain ke jo baat aap kisi se sunen jo chonka dene wali hai toh aap janne ki koshish karte hain ke HAQEEQAT kya hai, 99% logon main yeh baat naheen payee jati. Ba har haal aap ne poochha toh batata hoon:

Lahore ke qurb wa jawar main eik AHLEHADAS rehta hai, uss ne eik kitab likhkhi RASHEED IBN RASHEED ke jis main uss ne yazeed ke jhoote fazayil likhkhey hain aor sabit karne ki koshish ki hai ke yazeed jannati hai. Iss kitab main AHLE BYT ke khilaf 101 gustakhiyan likhkhi hain---wazeh ho ke main shia naheen balke AHLE SUNNAT WA JAMAAT SE HOON Qadri hoon.

iss kitab ke mundarejaat ki tasdeeq karne walon main sab se pehle maudoodi saheb hain unke ba'd Muhammed Shafi deobandi, taqi osmani ka baap bhi hai, Abdul Sattar Tonswi bhi hai, Shah Baleeghuddin bhi hai aor Muhammed Ismay'eel Ahlehadas Gojranwala bhi hai.

Iss kitab kw title page par likhkha hai ALLAHUMMA SALLE A'LA YAZEED----aor Hazrat Fatma RaziAllahu Anha ke gharane ko fasad ki jad likhkha hai----AAP KITAB MANGWA KAR KHUD PADH LIJIYE KE KE ISKE HAR PARAGRAPH MAIN EIK NAYA FITNAH HAI.



On Monday, December 16, 2013 6:28 PM, sharif <intifada4u@gmail.com> wrote:
aslamoalikum
please send me where Syed Maudoodi said him Jannati,,,
please i shal b very thankfull,,
jazzakALLAH


2013/12/16 syed Ahmed <qaseem39us@yahoo.com>
Aaj kal toh propagande se logon ke shaheed hone ka ta'yyun karte hain, wahi aap ne bhi kiya---waqt bataye ga ke aap kis had tak sahih hain. Wajh yeh hai ke iss khel ke khiladi Nehru ki beti bhi shaheed, mujeeb bhi shaheed, bhatto bhi shaheed, ziaul batil bhi shaheed, Bey Nazeer bhi shaheed, marne wale taliban bhi shaheed aor jab Munawwer Hussain marega toh woh bhi shaheed hoga----magar inn main se bohot se bhi SHAHEED-E-LYLA-E-NAJD he hain, kuchh shaheed-e-lyla-e-hanuman shaheed hain aor ab Mulla-----yeh silsilah shaheedon ka toh chalta hi rahega ke shuroo' yazeed ne kiya thha aor tumhare peer-e-mughan maudoodi saheb tasdeeq kar chuke ke yazeed jannati hai------yeh toh sarasar aqeede ka bigdao hai----BATAO KIS AAYAT SE BAD AQEEDAH SHAHEED AOR JANNATI HAI?? Jamaat-e-ghyr islami bhi toh bad aqeedgi ka shikar hai toh uske member shaheed hi kiyoonkar huwe aor jannati kiyoonkar huwe???



On Sunday, December 15, 2013 3:49 PM, sharif <intifada4u@gmail.com> wrote:

پہلے یوم پاکستان 14 اگست 1948ء کو مشرقی پاکستان کے ضلع فریدپور میں ایک گائوں امیرآباد کے ایک متوسط درجے کے معزز گھرانے میں ایک بچہ پیدا ہوا۔ اس عظیم بچے کی پیدائش پر بڑی خوشی منائی گئی۔ بچے کا نام عبدالقادر رکھا گیا۔ ملاّ ان کا فیملی نام تھا۔ عبدالقادر ملاّ نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی علاقے میں حاصل کی۔ وہ بچپن ہی سے نہایت سنجیدہ اور محنتی تھے۔ بچوں کی سی شرارتیں ان کے اندر بہت کم دیکھی گئیں۔ ان کے جاننے والے جانتے ہیں کہ وہ زندگی بھر اپنے کام سے کام رکھنے والے انسان تھے۔ ان کے بچپن کے ساتھیوں نے ان کی سنجیدگی و متانت کی وجہ سے ہمیشہ ان کی عزت کی خواہ ان کے ساتھ اختلافات بھی رکھتے ہوں۔ راجندرہ کالج فرید پور سے عبدالقادر ملاّ نے سائنس کے مضامین میں 1968ء میں بیچلر ڈگری حاصل کی۔ اسی کالج میں تعلیم کے دوران وہ 1966ء میں اسلامی جمعیت طلبہ (اسلامی چھاترو شنگھو) میں شامل ہوئے۔ مقامی جمعیت کے ناظم بھی رہے اور کالج کی مختلف سوسائٹیوں میں بھی کئی مناصب پر ان کو کامیابی حاصل ہوئی۔
بی ایس سی کرنے کے بعد 1968ء ہی میں عبدالقادر ملاّ نے ڈھاکا یونیورسٹی میں پوسٹ گریجویشن کی ڈگری حاصل کرنے کے لیے داخلہ لے لیا۔ یہاں بھی وہ جمعیت کے اہم راہ نمائوں میں شمار ہوتے تھے۔ جناب مطیع الرحمان نظامی اور عبدالمالک شہید کے ساتھ انھوں نے اس عرصے میں جمعیت کے پلیٹ فارم سے اسلام کے لیے شاندار جدوجہد کی تاریخ رقم کی۔ اسی زمانے میں ان سے غائبانہ تعارف ہوا۔ ان کے ناظم عبدالمالک شہید میرے ساتھ دو مرتبہ اسلامی جمعیت طلبہ کی مرکزی مجلس شوریٰ میں کل پاکستان بنیاد پر رکن منتخب ہوئے۔
عبدالمالک کو اگست 1969ء میں ڈھاکا یونیورسٹی میں عوامی لیگ کے طلبہ ونگ کے غنڈوں نے نہایت سفاکی کے ساتھ شہید کردیا تھا۔ عبدالمالک کی شہادت سے اسلامی جمعیت طلبہ کا ہر کارکن ملک کے دونوں حصوں میں ازحد آزردہ اور غم زدہ تھا۔ خود سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ نے ان کی شہادت پر شدید الم و کرب کے انداز میں تعزیتی بیان جاری کیا تھا، جس میں فرمایا تھا کہ عبدالمالک کی شہادت (راہِ حق میں) پہلی تو ہوسکتی ہے، آخری نہیں۔ عبدالمالک کی شہادت پر مارشل لا کے دور میں بھی مشرقی و مغربی پاکستان میں طلبہ نے بھرپور احتجاج کیا۔ لاہور میں ہم نے دو پروگرام کیے، ایک تو ناصر باغ میں بہت بڑا تعزیتی جلسہ اور غائبانہ نماز جنازہ تھی اور دوسرا سعید منزل نیو انارکلی کی چھت پر تعزیتی ریفرنس۔ میری دونوں پروگراموں کی تقاریر پر میرے خلاف مارشل لا کے تحت مقدمات قائم ہوئے اور مجھے جیل بھیج دیا گیا۔ میری رہائی کے لیے مشرقی پاکستان میں جمعیت نے بڑے مظاہرے کیے۔ مجھے بعد میں مشرقی پاکستان سے آنے والے ہر ساتھی نے بتایا کہ وہ نعرہ لگاتا تھا ''ادریس بھائی، مکتی چائی'' یعنی ادریس بھائی کو رہا کرو۔'' عبدالقادر مُلاّ جب 2002ء میں پاکستان تشریف لائے تو ان سے کافی طویل اور مفید ملاقاتیں رہیں۔ وہ اُس وقت ڈھاکا جماعت کے امیر تھے اور راقم الحروف امیر جماعت اسلامی پنجاب کے طور پر خدمات سرانجام دے رہا تھا۔ دورِ طالب علمی اور میری گرفتاری ورہائی کا بھی انھوں نے بالخصوص تذکرہ کیا۔
عبدالقادر مُلاّ نے اپنی تعلیم سے فارغ ہونے کے بعد ملازمت شروع کی، مگر ساتھ ہی جماعت کی رکنیت بھی اختیار کرلی۔ ان کا تقرر بطور سینئر ٹیچر بی ایس نور محمد پبلک کالج میں ہوا جہاں انھوں نے چند سال فرائض سرانجام دیے۔ بعد میں وہ اس ادارے کے پرنسپل بھی رہے۔ عبدالقادر ملاّ کو صحافت سے دلچسپی تھی اور ان کی ڈگری انٹرنیشنل ریلیشنز کے شعبے میں تھی۔ ان کو دو مرتبہ رپورٹرز یونین کا ممبر اور وائس پریذیڈنٹ بھی منتخب کیا گیا۔ عبدالقادر مُلاّ جماعت اسلامی بنگلہ دیش میں اہم ذمہ داریوں پر فائز رہے۔ وہ ڈھاکا کے امیر، مرکزی شوریٰ کے رکن اور پھر مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیتے رہے۔ بنگلہ زبان میں جماعت اسلامی کے معروف روزنامے ''سنگرام'' کے ایڈیٹر تھے۔ ان پر 18 دسمبر 2011ء کو 1971ء کے واقعات کی بنیاد پر جھوٹے مقدمات قائم کیے گئے کہ انھوں نے بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کے دوران ڈھاکا کے علاقے میرپور میں 344 آدمیوں کو قتل کیا۔ اس کے علاوہ یہ جھوٹے الزامات بھی لگائے گئے کہ انھوں نے آتش زنی اور عصمت دری کا ارتکاب کیا ہے۔ واضح رہے کہ وہ اُس زمانے میں ڈھاکا میں موجود ہی نہ تھے۔ ان کے کیس کے بارے میں ہم کسی اور مضمون میں تمام حقائق قارئین کی خدمت میں پیش کریں گے۔
جو لوگ عبدالقادر مُلاّ کو جانتے ہیں وہ خدا کو حاضر ناظر سمجھ کر بغیر کسی خوف کے یہ گواہی دے سکتے ہیں کہ ان پر لگائے گئے تمام الزامات لغو، بے بنیاد اور جھوٹے ہیں۔ عبدالقادر مُلاّ نہایت رحم دل، نیک نفس، پاکباز اور خوفِ خدا سے مالامال مخلص مسلمان تھے۔ ان کو نام نہاد ٹریبونل نے عمر قید کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف بنگلہ دیش حکومت نے اپیل کی تو سپریم کورٹ نے ان کی عمرقید کو سزائے موت میں بدل دیا۔ پھر ان کی نظرثانی کی درخواست سنجیدگی سے سماعت کے بغیر ہی مسترد کردی گئی۔ 12 اور 13دسمبر کی درمیانی رات کو مقامی وقت کے مطابق سوا نو بجے انھیں تختۂ دار پر لٹکا دیا گیا۔
عبدالقادر مُلاّ کے اس عدالتی اور ظالمانہ قتل کے بعد ان کی میت کو سرکاری حراست میں ان کے گاؤں لے جاکر فجر کی اذانوں سے پہلے ہی دفن کردیا گیا۔ نہ تو ان کے اہلِ خاندان ان کے جنازے میں شریک ہوسکے، نہ ان کے لاکھوں عقیدت مندوں کو ان کا جنازہ پڑھنے کا موقع دیا گیا۔ عبدالقادر مُلاّ نے آخری وقت میں اپنے اہل وعیال سے ملاقات کے دوران اپنے بیٹے حسن جمیل کو وصیت فرمائی کہ نہ تو وہ ان کی شہادت پر آنسو بہائیں اور نہ ہی ظالم حکمرانوں سے رحم کی اپیل کریں۔ شہید کے دو بیٹے اور چار بیٹیاں ہیں۔ شہید نے اپنی بیوی کے نام خط میں بہت ایمان افروز نصیحتیں تحریر کی ہیں۔
شہیدِ وطن عبدالقادر مُلاّ کے اہلِ خانہ جب آخری دفعہ جیل میں ان سے ملے تو انھوں نے ان کو وصیت کی:
''میری شہادت کے بعد تحریک اسلامی کے سارے لوگوں کو چاہیے کہ وہ حتی الامکان صبر و استقامت کے ساتھ میرے خون کو اقامتِ دین کے کام پر لگائیں۔ کسی طرح کے بگاڑیا فساد میں ہمارے وسائل ضائع نہیں ہونے چاہئیں۔ جن لوگوں نے میرے لیے احتجاج کرتے ہوئے جان دی ہے ان لوگوں کی قبولیتِ شہادت کے لیے اللہ سے دعا کرتا اور ان کے خاندانوں کے ساتھ یک جہتی وہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔ اللہ سب کو آخرت میں کامیاب کرے۔ میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ مکمل غیرقانونی انداز میں یہ حکومت مجھے قتل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ میں مظلوم ہوں، میرا قصور صرف یہ ہے کہ میں نے تحریک اسلامی کی قیادت کی۔ صرف اس وجہ سے مجھے حکومت قتل کررہی ہے۔ میں اللہ، اس کے رسولؐ اور قرآن وسنت پر ایمان رکھتا ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ میری یہ موت شہادت کی موت ہے اور شہیدوں کی جگہ جنت کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ اللہ اگر مجھے شہادت کی موت دے دے تو یہ میری زندگی کا سب سے بڑا تحفہ ہوگا۔ اس کو میں اپنے لیے افتخار سمجھتا ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ زندگی اور موت کا مالک اللہ ہے۔ حکومت 14دسمبر کو مجھے قتل کرنا چاہ رہی تھی لیکن اللہ نے میری موت کا فیصلہ اُس وقت نہیں کیا تھا، جب اللہ کا فیصلہ ہوگا تب ہی موت آئے گی۔ شہادت کی موت سے بڑھ کر بڑا اعزاز اور کیا ہوسکتا ہے؟ ہمیشہ میں اللہ سے یہی دعا کرتا ہوں اور آج بھی کررہا ہوں کہ سعادت کی زندگی اور شہادت کی موت عطا فرمائے۔
میری درخواست ہے کہ میری شہادت کے بعد تحریک اسلامی کے کارکن استقامت کا ثبوت دیں۔ ان کو کوئی غیر قانونی طریقہ اختیار نہیں کرنا چاہیے۔ تحریک کے کارکنوں کے لیے میرا پیغام ہے کہ شہادت کے خونیں راستے کے ذریعے سے فتح ضرور آنے والی ہے۔ اللہ جس کی مدد کرتا ہے کوئی اس کو روک نہیں سکتا۔ عبدالقادر مُلاّ کو قتل کرکے ظالم حکمران اسلام کا راستہ روکنا چاہتے ہیں مگر میں یقین رکھتا ہوں کہ میری شہادت کے ہر قطرۂ خون سے تحریک اسلامی اور بھی آگے بڑھے گی اور یہ ظالم حکومت کی تباہی کا باعث ہوگی۔'' وہ اپنی اہلیہ کو کہتے ہیں کہ ''میں خاندان کا ذمہ دار اور کفیل تھا، میرے بعد میرا اللہ خود اس کا ذمہ دار اور محافظ ہے۔ تمھارا کام صرف دیکھ بھال کرنا ہے۔ میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ اس ذمہ داری کے بعد اللہ تمھیں میرے پاس لے آئے۔'' جناب عبدالقادر مُلاّ نے کہا کہ ''میں نے احتجاجی تحریک کے دوران دیکھا کہ دس سال کے معصوم بچوں تک کو بھی قتل کیا گیا ہے۔ تحریک اسلامی کے کارکنوں کے خون سے پورا ملک خون آلود ہے۔ اس کا پورا بدلہ اللہ ضرور دے گا۔ میں جس مشکل صورت حال سے دوچار ہوں اس میں سارے مسلمانوں سے دعا کی درخواست کرتا ہوں۔ میری یہ تمنا ہے کہ اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ میری زندگی کے بدلے میں تحریک اسلامی اور ملک کی آزادی کوقائم ودائم رکھے''۔
 اپنے آخری خط میں جو تختۂ دار کی طرف جانے سے کچھ لمحات پہلے لکھا، وہ تحریر فرماتے ہیں:
''بسم اللہ الرحمن الرحیم وبہ نستعین
قیدی نمبر379، سکنہ: کال کوٹھڑی، سنٹرل جیل ڈھاکا
مجھے نئے کپڑے فراہم کردیے گئے ہیں۔ نہانے کا پانی بالٹی میں موجود ہے۔ سپاہی کا آرڈر ہے کہ جلد از جلد غسل کرلوں۔ کال کوٹھڑی میں بہت زیادہ آنا جانا لگا ہوا ہے۔ ہر سپاہی جھانک جھانک کر جارہا ہے۔ کچھ کے چہرے افسردہ اور کچھ چہروں پر خوشی نمایاں ہے۔ ان کا بار بار آنا جانا میری تلاوت میں خلل ڈال رہا ہے۔ میرے سامنے سیّد مودودیؒ کی تفہیم القرآن موجود ہے، ترجمہ میرے سامنے ہے: ''غم نہ کرو، افسردہ نہ ہو، تم ہی غالب رہوگے اگر تم مومن ہو''۔ سبحان اللہ! کتنا اطمینان ہے ان کلمات میں… میری پوری زندگی کا حاصل مجھے ان آیات میں مل گیا ہے… زندگی اور موت کے درمیان کتنی سانسیں ہیں، یہ رب کے علاوہ کوئی نہیں جانتا… مجھے اگر فکر ہے تو اپنی تحریک اور کارکنان کی ہے۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ ان سب پر اپنا فضل اور کرم قائم رکھے۔ آمین
اللہ پاکستان کے مسلمانوں اور میرے بنگلہ دیش کے مسلمانوں پر آسانی فرمائے۔ دشمنانِ اسلام کی سازشوں کو ناکام بنادے۔ (آمین)۔ عشاء کی نماز کی تیاری کرنی ہے، پھر شاید وقت ملے نہ ملے؟
میری آپ سے گزارش ہے کہ ہم سب نے جس راستے کا انتخاب کیا ہے اس پر ڈٹے رہیں… میں دیکھ رہا ہوں کہ یہ راستہ سیدھا جنت کی طرف جاتا ہے۔
آپ کا مسلمان بھائی
عبدالقادر مُلاّ''
عبدالقادر مُلاّ کی شہادت پر حکمرانوں نے جس انداز میں ان کو دفن کیا ہے اس سے ان کی اسلام دشمنی، بزدلی اور ظالمانہ ذہنیت کھل کر سامنے آگئی ہے۔ عبدالقادر مُلاّ شہید ہر لحاظ سے عظیم تھے۔ انھوں نے جس جرأت کے ساتھ پھانسی کے پھندے کو چوما اس نے عبدالقادر عودہ شہیدؒ (1954ئ) اور سید قطب شہیدؒ (1966ئ) کی یادیں تازہ کردی ہیں۔ ان کا خط ایک ایسی دستاویز ہے جو قیامت تک اہلِ حق کے لیے روشنی اور عزیمت کا سامان فراہم کرتا رہے گا۔ چوری چھپے ان کا جنازہ پڑھانے والوں کو اندازہ ہوگیا ہوگا کہ اس مردِ مجاہد اور عظیم شہیدِ وفا کے جنازوں میں پورے عالم اسلام حتیٰ کہ مغربی دنیا میں بھی اہلِ اسلام نے جس محبت وعقیدت کے ساتھ شرکت کی ہے وہ ایک میزان ہے جس میں کھرے اور کھوٹے کو تولا جاسکتا ہے۔
 
 
حافظ محمد ادریس
 
--
Mission of Global-Right-Path is to Educate Muslim Ummah in the light of the Quraan and Authentic Hadeeth, to face all the internal and external challenges, as well as to become a Great Revolutionized Leader to work for Global Revolution to serve the humanity in a balanced way to stabilize the Global World.
http://global-right-path.net16.net
.
Spiritual Doctors are Treating Spiritual Patients, so Please be Patience.
Change yourself according to the Quraan, NOT reverse.
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Global-Right-Path" group.
To post to this group, send email to
global-right-path@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
global-right-path+unsubscribe@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.ca/group/global-right-path
http://global-right-path.net16.net
.
What will be Your Answer, if Allah will Question on the Day-of-Judgment, because of rejecting the Quraanic Messages ?????
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Global-Right-Path" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to global-right-path+unsubscribe@googlegroups.com.
To post to this group, send email to global-right-path@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/groups/opt_out.







--
--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
 
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
 
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
 
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
 
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups
 
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "M SHOAIB TANOLI" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/groups/opt_out.

No comments:

Post a Comment