Friday, 11 October 2013

کچھ تصویریں مُشرکی پاکستان کی

---------- Forwarded message ----------
From: "snna spjrr" <bhaina@hotmail.com>
Date: Jun 25, 2013 5:17 AM
Subject: RE: {Islamabadianz} کچھ تصویریں مُشرکی پاکستان کی
To: "islamabadianz@googlegroups.com" <islamabadianz@googlegroups.com>

                   Also there was a guy on earth claiming to be a muslim, in shock about the past due to unawareness of muslim behavior towards guests and common people who are not involved in any good or bad even during wars against them (no matter which religion or country they belonged to), 
              blaming others while living happily in the present where muslims are labeled Islamic radicals and are used for target practice in their own country by others as well as there own brothers may it be Egypt or Pakistan,
              happily using products of these so called kafir countries while many kafir goray people are boycotting them and fighting for the muslims of for example Palestine. You want to know which products ok the laptop or comp under your fingers, the internet connections, the software, the colas, the fast food chains, all these companies belong to jews who support Israel, the tv the fan the ac the cars belong to kafirs like japan, usa, china the etc etc etc....... sold to us by all kafirs.
Brother believe me you need help!
 ooooooh what I know I am a kafir for you because I don't agree with your islam no problem its not your approval that I am working for!
 


From: xaahil344@gmail.com
To: islamabadianz@googlegroups.com; pindi-islamabad@googlegroups.com
Subject: {Islamabadianz} کچھ تصویریں مُشرکی پاکستان کی
Date: Mon, 24 Jun 2013 14:56:40 +0500


Asalam-o-Alaikum,

http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2013/06/130623_baat_say_baat_sa.shtml

 

کل ہی میں انٹرنیٹ پر پچاس، ساٹھ اور ستر کی دہائیوں کے مغرب زدہ مُشرکی پاکستان کے بدعقیدہ سماج کی تصاویر دیکھ رہا تھا۔ عقل دنگ رہ گئی کہ یہ معاشرہ کس قدر پستی میں پڑا ہوا تھا۔

ایک تصویر میں سلیو لیس جمپر سوٹ پہنے دو پاکستانی لڑکیاں دوپٹے کے بغیر پنڈی کے مال روڈ پر بے فکر ہنستی ہوئی چلی جا رہی ہیں اور راہگیر ان کی دیدہ دلیرانہ بے حیائی کا نوٹس لینے کے بجائے اپنے حال میں مست ہیں۔

ایک تصویر میں جہلم شہر کے بھرے بازار میں ایک گورا اور ایک لانگ سکرٹ اور کرتا پہنی گوری راستہ پوچھ رہے ہیں اور مقامی لوگ نفرت سے منہ موڑنے کے بجائے انہیں راستہ بتا بھی رہے ہیں۔ (حالانکہ اس وقت برطانیہ، فرانس اور اسرائیل نے مصر پر حملہ کردیا تھا)۔

ایک تصویر ہاکس بے کے ساحل کی تھی جہاں ہِپی لوگ ریت پر بیٹھے اور لیٹے دھوپ تاپ رہے ہیں اور اونٹ اور گھوڑے والے اکڑوں بیٹھے ان کے ساتھ تاش کھیل رہے ہیں۔(حالانکہ اس وقت بھی برطانیہ عالمِ اسلام کے کٹھ پتلی آمروں کو عوام کچل ہتھیار دے رہا تھا)۔

ایک تصویر جیکب آباد کی تھی جس میں ایک گوری میم کے سر پر مقامی لوگ بالٹی بھر ٹھنڈا پانی ڈال رہے ہیں کیونکہ یہ میم کوئٹہ سے لاہور کے سفر کے دوران شدید گرمی سے بے حال ہوگئی تھی۔(حالانکہ اس وقت بھی اسرائیل فلسطینیوں پر مظالم توڑ رہا تھا)۔

ایک تصویر طورخم کی تھی۔ سرحدی زنجیر پر سے گوروں اور گوریوں سے بھری ایک کھلی چھت والی کار گذر رہی ہے اور اس کار کے مسافر باوردی سرحدی محافظوں کو کینڈیز پیش کررہے ہیں اور محافظ ہنستے ہوئے یہ کینڈیز قبول بھی کررہے ہیں۔(حالانکہ اس وقت الجزائر کے مسلمانوں پر فرانسیسی نوآبادیاتی حکومت نے عرصہِ حیات تنگ کررکھا تھا)۔

ایک تصویر موہن جو دڑو کی تھی۔سٹوپا کے سائے میں کچھ گول مٹول سے سکولی بچے شرارتی موڈ میں اجتماعی تصویر کھنچوا رہے ہیں ۔جانے چینی بچے تھے کہ جاپانی یا کوریائی۔( جو بھی تھے غالباً ملحدین یا بت پرستوں کے بچے تھے)۔

ایک تصویر لاہور کے شالامار باغ کی تھی جس میں کچھ افریقی نوجوان لڑکے اور لڑکیاں لاچے پہنے ایک دیسی ڈھولچی کی تھاپ پر دائرے میں مست ناچ رہے ہیں۔ (حالانکہ اس وقت ایتھوپیا کا عیسائی بادشاہ ہائلے سلاسی اریٹیریا کے مسلمانوں کو غلام بنائے ہوئے تھا)۔

ایک تصویر میں کالا انجن لنڈی کوتل سے پشاور کی ٹرین کھینچ رہا ہے اور انجن کے اگلے حصے پر ایک گوری اور تین گورے کھڑے درہِ خیبر کو حیرت سے تک رہے ہیں۔ایک اور گورا پچھلی بوگی کی کھڑکی سے آدھا باہر لٹک کر تصویریں کھینچ رہا ہے۔( جانے یہ گورے گوریاں کسی ناٹو ملک کے تھے یا کیمونسٹ)۔

ایک تصویر چاند پر اترنے والے پہلے انسان نیل آرم سٹرونگ کی تھی ۔وہ ایک کھلی چھت کی گاڑی میں جلوس کی صورت کراچی کی کسی مرکزی شاہراہ سے گذر رہا ہے۔اور دورویہ کھڑے لوگ ہاتھ ہلا رہے ہیں۔(حالانکہ اس وقت بھی امریکہ اسرائیل کا ایک نمبر پشت پناہ تھا)۔

ایک تصویر تخت بائی کے کھنڈرات کی تھی جہاں جاپانی سیاحوں کا ایک گروہ اپنے گائیڈ کی بات دھیان سے سن رہا ہے۔سب سیاحوں نے شلوار قمیض اور چارسدہ چپل پہنے ہوئے ہیں اور مقامی نوجوان باریش گائیڈ ٹی شرٹ اور پتلون میں ہے۔(اگر یہ گائیڈ زندہ ہے تو جانے آج کیا سوچتا ہوگا۔مرگیا تو جانے مرنے سے پہلے اس نے توبہ کی یا نہیں)۔

رسولِ اکرم جب بھی مہم بھیجتے تھے تو لشکریوں کو ضرور تاکید فرماتے تھے کہ خبردار نہتوں ، عورتوں اور بچوں پر ہاتھ مت اٹھانا ۔درخت مت کاٹنا ۔اجنبیوں سے مہربانی سے پیش آنا ۔۔۔۔

انا للہ وانا الیہ راجعون ۔۔۔۔۔۔۔


--
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Islamabadianz" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to islamabadianz+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/groups/opt_out.
 
 

--
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Islamabadianz" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to islamabadianz+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/groups/opt_out.
 
 

No comments:

Post a Comment