Sunday 1 December 2013

اب بھی کچھ نہ ہوا تو پھر کیا ہوگا؟



----------  ----------
From: chaudry <k_w572001@yahoo.com>
Date: 2013/12/1
Subject: █▓▒░░▒▓█ اب بھی کچھ نہ ہوا تو پھر کیا ہوگا؟
To: "mshoaibtanoli@googlegroups.com" <mshoaibtanoli@googlegroups.com>, "muslimintelligencer@yahoogroups.com" <muslimintelligencer@yahoogroups.com>, "pakistanpost@yahoogroups.com" <pakistanpost@yahoogroups.com>, "khaldee.w@gmail.com" <khaldee.w@gmail.com>



اب بھی کچھ نہ ہوا تو پھر کیا ہوگا؟
محمد عبد الحمید
​​
دل تھام کر بیٹھیں اور گن گن کر دن گزاریں۔
چند دن پہلے خبر آئی کہ بینک دولت پاکستان (سٹیٹ بینک) کے پاس زر مبادلہ کے ذخائر ساڑھے تین بلین ڈالر رہ گئے ہیں، جوبمشکل دسمبر کے آخر تک کافی ہوں گے۔ اگر یہ رقم بالکل ختم ہو گئی تو ہم مالی لین دین میں دنیا سے کٹ جائیں گے۔ بیرونی تجارت رک جائے گی۔ دوسرے ملکوں کو سفر ختم ہو جائے گا۔ ہمارے ہوائی جہازوں کو ملک سے باہر تیل نہیں ملے گا۔ اس طرح دیوالیہ ہو جانے سے اور بہت سے نقصانات ہوں گے۔
زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کس طرح ہوتا ہے؟ قیمت فروخت قیمت خرید سے جتنی زیادہ ہوگی، اتنا ہی منفع زیادہ ہوگا۔ اسی طرح، برامدات درامدات سے جتنی زیادہ ہ ہوں گی، اتنا ہی زر مبقادلہ کے ذخار بڑھیں گے۔
ہماری تاریخ میں برامدات کبھی آٹھ بلین ڈالر سے زیادہ نہ تھیں۔ پرویز مشرف کے زمانہ میں ان کی مالیت دگنی ہو گئی۔ غیرملکی سرمایہ کاری ساڑھے آٹھ بلین ڈالر سالانہ تک جا پہنچی، جتنی اس وقت تک ہندوستان میں بھی کبھی نہیں ہوئی تھی۔ اور کئی طریقوں سے بھی زرمبادلہ آتا رہا۔ چنانچہ ذخائر 18 بلین ڈالر تک پہنچ گئے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ پرویز مشرف کے دور میں ہماری تاریخ میں پہلی بار عالمی مالیاتی فنڈ کا پروگرام ختم کیا گیا، یہاں تک کہ آخری قسط لینے سے بھی انکار کر دیا گیا۔
2008 میں زرداری حکومت کے آتے ہی ذخائر چھ ماہ ہی میں ایک تہائی سے بھی کم رہ گئے۔ اس طرح عالمی مالیاتی فنڈ کے سامنے جھولی پھیلانے کا جواز پیدا کر لیا گیا۔ نواقز شریف حکومت نے بھی آتے ہی جھولی پھیلائی۔ مزید قرضے مل گئے، جن میں سے بیشتر رقم پچھلے قرض اتارنے میں چلی گئی۔
زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کا طریقہ یہ ہے کہ برامدات بڑھائیں اور درامدات کم سے کم کریں۔ جتنی برامدات زیادہ ہوںگی، ذخائر بڑھتے جائیں گے۔ اس طرف نہ پچھلی حکومت کی توجہ تھی اور نہ موجودہ کی۔ دوسرے ذرائع ناکافی ہیں۔ بیرون ملک کام کرنے والے اپنے گھر والوں کو پیسے بھیجتے ہیں، جو ایک سوا بلین ڈالر ہوتے ہیں۔ یہ رقم ہر ماہ آتی ہے، یک مشت نہیں آ سکتی۔ بیرونی سرمایہ کاری سے زر مبادلہ آتا ہے لیکن اس کے لیئے حالات سازگار نہیں بنائے جا رہے۔ بازار حصص میں باہر سے سرمایہ آتا ہے لیکن یہ ہوائی ہوتا ہے اور جانے میں دیر نہیں لگاتا۔ امریکہ ڈالر دے سکتا ہے لیکن وہ تو واجب رقمیں بھی ادا نہیں کر تا، مزید کیا دے گا۔ عالمی مالیاتی فنڈ سے جو کچھ مل سکتا تھا مل چکا۔ دسمبر میں قرضہ کی اگلی قسط ملے گی لیکن اسے پچھلے قرضوں کی قسط بھی تو دینی ہوگی۔
ایسے حالات میں مزید زرمبادلہ کیسے آئے گا؟ تین صورتیں ہیں، جو حکومت کو بڑی آسان دکھائی دیں گی۔
اول، بینک دولت پاکستان (سٹیٹ بینک) بازار سے ڈالر خریدے۔ یہ تو اس وقت بھی ہو رہا ہے۔ اس سے ایک تو ضرورت کے مطابق ڈالر نہیں مل پاتے اور دوسرے ڈالر کی قیمت بڑھتی جا رہی ہے۔ صرف ایک بلین ڈالر ملیں تو موجودہ شرح سے 110 بلین روپے دینے ہوںگے۔
دوم، بینکوں میں غیرملکی کرنسی کھاتوں میں جمع رقوم، جو پانچ بلین ڈالر کے قریب ہیں، ضبط کر لی جائیں اور کھاتہ داروں کو بدلہ  میں 500 بلین سے زیادہ کےنوٹ چھاپ کر دے دیئے جائین۔ یہ کام نواز شریف نے 1998 میں ایٹمی دھماکوں کے ساتھ ہی کیا تھا۔ اس وقت ضرورت کم تھی اور رقوم بھی آج سے دگنی تھیں۔ لیکن اس کا نقصان آج بھی لوگوں کو یاد ہے۔ کیا پھر ایسا ہی صدمہ پہنچایا جائے گا؟ اور اگر کھاتہ داروں نے گھبرا کے اپنے کھاتے خالی کر دیئے تو کیا ہوگا؟
سوم، پردیسی پاکستانیوں سے اپیل کی جائے کہ اپنی جمع پونچی یہاں بھیجیں۔ کیا وہ یہ اپیل سنیں گے؟ ایٹمی دھماکوں کے بعد امریکہ کی لگوائی ہوئی پابندیوں کے نتیجہ میں تو ممکن تھا کہ حب وطن جوش مارے۔ اب حکومت کی نااہلی اور بدعنوانی کے پیدا کیئے ہوئے بحران سے جذبہ نہیں ابھر سکتا۔ وہ یہ بھی تو پوچھیں گے کہ حکمران اپنا پیسہ کیوں ملک میں نہیں لاتے؟
ان حالات میں کیا ہمیں دیوالیہ ہونے دیا جائے گا؟ ماضِ میں دو دفعہ حالات اس نہج پر پہنچ گئے تھے۔ فاروق لغاری، جو اس وقت  صدر تھے، بتاتے تھے کہ اکتوبر 1996 میں حالت یہ تھی صرف دو ہفتوں کا زرمبادلہ رہ گیا تھا۔ ایک کھاتہ سے رقم دوسرے کھاتہ میں ڈال کر دھوکہ کیا جا رہا تھا۔ آخر مجبور ہو کر اپنی ہی پارٹی کی لیڈر کی حکومت ختم کرنی پڑی۔
دوسری دفعہ اواخر 1999 میں کھاتوں میں ہیرا پھیری کی جا رہی تھی۔ جب پرویز مشرف آئے تو زرمبادلہ ایک بلین سے بھی کم رہ گیا تھا۔ وہ کابینہ میٹنگ کے لیئے جا رہے تھے کہ ایک افسر نے ان کا رستہ روک لیا اور بتایا کہ حسابات میں بہت گڑبڑ کا پتہ چلا ہے۔ اگر خود ہی اعتراف نہ کیا تو عالمی مالیاتی فنڈ بھاری جرمانہ کرے گا۔ (جرمانہ خود اعتراف کرنے پر بھی ہوگا لیکن کم۔) مشرف کو خود ہی اعتراف کرنے میں ہی بہتری نظر آئی۔
اب کیا ہوگا؟ سیاسی حکومتیں ہر اہم فیصلہ ملتوی کرتی رہتی ہیں، یہاں تک کہ رحم کی اپیل رد ہونے کے بعد بھی سینکڑوں مجرموں کی پھانسی ملتوی کی جا رہی ہے۔ لیکن زرمبادلہ کا بحران ٹالا نہیں جا سکتا۔ تو پھر کیا ہوگا؟
کوئی نہ کوئی، کہیں نہ کہیں (یہاں یا وہاں) سوچ  رہا ہوگا کہ کیا کرنا ہے۔ اسے اچھی طرح معلوم ہوگا کہ کچھ نہ کیا تو کیا ہوگا۔
دریں اثنا، دل تھام کر بیٹھیں اور دن گن گن کر انتظار کریں کہ نئے سال کے آغاز پر ہم کس حال میں ہوں گے۔
​​
 

الله حافظ!
محمّد عبد الحمید 

--
--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
 
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
 
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
 
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
 
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups
 
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "M SHOAIB TANOLI" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/groups/opt_out.



--
Need Your Comments.....!

-- 

For University of Pakistan Study Material Sharing, Discussion, etc, Come and join us at
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Study" group.
To post to this group, send email to
For more options, visit this group at

No comments:

Post a Comment