Sunday 13 October 2013

Malala: The real story (with evidence)

---------- Forwarded message ----------
From: "chaudry" <k_w572001@yahoo.com>
Date: Oct 12, 2013 1:29 AM
Subject: █▓▒░(°TaNoLi°)░▒▓█ Malala: The real story (with evidence)
To: "mshoaibtanoli@googlegroups.com" <mshoaibtanoli@googlegroups.com>, "muslimintelligencer@yahoogroups.com" <muslimintelligencer@yahoogroups.com>, "pakistanpost@yahoogroups.com" <pakistanpost@yahoogroups.com>, "pakpress@googlegroups.com" <pakpress@googlegroups.com>, "IHRO@yahoogroups.com" <IHRO@yahoogroups.com>, "Habib Yousafzai" <yousafzai49@gmail.com>, "joinpakistan@googlegroups.com" <joinpakistan@googlegroups.com>, "khaldee.w@gmail.com" <khaldee.w@gmail.com>




On Friday, October 11, 2013 3:14 PM, Abida Rahmani <abidarahmani@yahoo.com> wrote:

Would you believe this?.? O my God all the conspiracy theories turned out so true!
Startling , astonishing , what's going on in Pakistan? Save us OAllah save us!




http://dawn.com/news/1048776/malala-the-real-story-with-evidence




Sent from Yahoo! Mail for iPad


From: no-reply@dawn.com <no-reply@dawn.com>;
To: <Abidarahmani@yahoo.com>;
Subject: [Shared Post] Malala: The real story (with evidence)
Sent: Fri, Oct 11, 2013 7:00:48 AM

Abida Ainraa2000@yahoo.com shared a post from DAWN.COM
Malala: The real story (with evidence)

--
--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
 
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
 
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
 
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
 
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups
 
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "M SHOAIB TANOLI" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/groups/opt_out.

2 comments:

  1. امریکی سازش اور پاکستانی قوم


    صرف ملالہ یوسف زئی ہی نہیں یہاں ایک لمبی لسٹ ہے جو کسی وکی لیکس کا انتظار کر رہی ہے سب میں ایک ہی راز پنہاں ہے لیکن یہ سارے واقعیات ” طالبان نے ذمہ داری قبول کر لی ” پر اختتام پذیر ہو جاتے ہیں ان سب حالات میں میڈیا نے ٹھیک ٹھاک مغرب کا نمک حلال ہونے کا ثبوت دیا ہے اور یہ بیچارا سادہ عوام ایسے میں کچھ اپنی عقل سے بی سوچےجو ان کی نظر آئے بس لعن طن اور گالی ہی سن پاۓ-
    م
    یں کبھی کبھی سوچتا ہوں اسلاف کا رنگ افغانستان میں لوٹانے والے طالبان ؛ جب دشمن نوجوان دوشیزائیں قیدی تین تین سال بعد انکی جیل سےرہا ہو کر نکلتی ہیں تو گواہی دیتی ہیں کہ ہمیں چھوا تک نہیں گیا بھلا وہ ان گلی کوچوں کے انسانوں کے یوں کیسے دشمن ہو سکتے ہیں ؟ مراد یہ بات تو سمجھ آتی ہے کہ طالبان نہیں ہو سکتے لیکن یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے کہ پھر افغان طالبان ایسے عوامل سے خود کو صاف صاف واضح کیوں نہیں کر پاۓ؟ آیا یہ پاکستانی طالبان حقیقت میں انکا حصہ ہیں یا یا کسی گہری امریکی سازش کا ؟ حصہ بنے ہوۓ ہیں یا بناۓ گئے ہیں ؟ میرے مشاہدے کے مطابق تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) ایک تحریک تخریب پاکستان(ٹی ٹی پی ) کے سوا کچھ نہیں جو باقاعدہ بلیک واٹر تنظیم کے نیچے کام کر رہی ہے ان نام نہاد جہادیوں کا افغان جہاد میں بھی ذرا برابر حصہ نہیں رہا – گزشتہ وزیرستان آپریشن سے قبل رات کی تاریکی میں امریکی ہیلی کاپٹرز کی نقل و حرکت اور پھر ریمنڈ ڈیوس کی گرفتاری کے فوراّ بعد تحریک طالبان پاکستان کی سرگرمیوں کی بندش اس راۓ کو مزید قوت فراہم کرتی ہیں -سچ تو یہ ہے کہ جہاد کو اگر کوئی نقصان پہنچا ہے تو اس امریکی جہاد سے ہی پہنچا ہے ورنہ پاکستان کی غالب اکثریت امریکا کے خلاف جہاد کی حمایتی ہے کاش افغان کوہساروں سے کوئی آواز آئےتو ہی یہ ساری دھندلاہٹ چھٹ پاۓ -
    دوسری طرف سوشل میڈیا پر اکثر افراد نے ملالہ کی تصویر اپنی ڈی پی پر لگا رکھی ہے یہ وہ سادہ لوگ ہیں جو دل میں انسانیت کا دکھ اور تکلیف رکھتے ہیں لیکن اس ملالہ نامی تیرہ سالہ لڑکی سے واقفیت نہیں رکھتے یہ وہ لڑکی ہے جس کا آئیڈیل لیڈر امریکی صدر بارک اوباما ہے اور امریکہ کی ہر اس کوشش کی حمایتی ہے جو اس خطے میں طالبان کے خلاف کی جاۓ ، امریکہ نے اس کردار کو نہ صرف پیدا کیا ہے بلکہ اسے اسی امن کی سفارت کاری سے نوازا ہے جسے عالمی امن کا نام دے کر اپنے لاؤ لشکر سمیت اس خطے میں کود پڑا تھا پھر اس واقعے کے بعد اوباما ، بان کی مون ، ہیلری اور میڈونا کے تاثرات اس کو واضح طور پر مغرب کے مفاد کا اہم کردار ظاہر کرتے ہیں قطح نظر یہ کردار ملالہ کی فیملی نے خود لیا یا انھیں دے دیا گیا اور آج اس کردار کو بہترین ممکن استعمال کیا گیا ہے -
    سوال یہ اٹھتا ہے کہ جب پوری قوم امریکہ کے خلاف ہے سید منور حسن سے لے کر عمران خان تک تمام قابل اعتماد لیڈر امریکہ کی اس خطے میں کی جانے والی کاروائیوں کے خلاف ہیں تو یہ درد دل سے بھرے انسان ایک امریکی ہیرو اور کردار کو اپنا ہیرو اور قومی اثاثہ کیوں قرار دے رہے ہیں ؟ چہ جائیکہ امریکہ نے اپنے اس تیرہ سالہ نابالغ کردار کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے انتہائی گھناؤنے طریقے سے استعمال کیا ہے جو قابل مذمت ہے لیکن وہ ہرگز قومی اثاثہ نہیں ہو سکتی ، یہ شاطر بکاؤ میڈیا کی فنکاری ہے کہ اسے قومی اثاثے کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے اور اکثریت نے آنکھیں بند کر کے قبول کر لیا ہے مجھے اس میں بینظیربھٹو کا قتل نظر آرہا ہے جس پر قوم کےاندھیرے نے زرداری جیسا لیڈر پیدا کر دیا تھا آج بھی ویسی کیفیت پیدا ہے قوم اپنے ہاتھوں سے امریکا کے مذموم مقاصد پورے کرنے چلی ہے
    وہ مقاصد جو اس سازش کے پس پردہ کام کر رہے ہیں میں ایک بار پھر دوہرائے دیتا ہوں :
    شمالی وزیرستان میں آپریشن کی راہ ہموار کرنا
    ڈرون حملوں کا بہترین جواز فراہم کرنا

    ReplyDelete
  2. امریکی سازش اور پاکستانی قوم


    صرف ملالہ یوسف زئی ہی نہیں یہاں ایک لمبی لسٹ ہے جو کسی وکی لیکس کا انتظار کر رہی ہے سب میں ایک ہی راز پنہاں ہے لیکن یہ سارے واقعیات ” طالبان نے ذمہ داری قبول کر لی ” پر اختتام پذیر ہو جاتے ہیں ان سب حالات میں میڈیا نے ٹھیک ٹھاک مغرب کا نمک حلال ہونے کا ثبوت دیا ہے اور یہ بیچارا سادہ عوام ایسے میں کچھ اپنی عقل سے بی سوچےجو ان کی نظر آئے بس لعن طن اور گالی ہی سن پاۓ-
    م
    یں کبھی کبھی سوچتا ہوں اسلاف کا رنگ افغانستان میں لوٹانے والے طالبان ؛ جب دشمن نوجوان دوشیزائیں قیدی تین تین سال بعد انکی جیل سےرہا ہو کر نکلتی ہیں تو گواہی دیتی ہیں کہ ہمیں چھوا تک نہیں گیا بھلا وہ ان گلی کوچوں کے انسانوں کے یوں کیسے دشمن ہو سکتے ہیں ؟ مراد یہ بات تو سمجھ آتی ہے کہ طالبان نہیں ہو سکتے لیکن یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے کہ پھر افغان طالبان ایسے عوامل سے خود کو صاف صاف واضح کیوں نہیں کر پاۓ؟ آیا یہ پاکستانی طالبان حقیقت میں انکا حصہ ہیں یا یا کسی گہری امریکی سازش کا ؟ حصہ بنے ہوۓ ہیں یا بناۓ گئے ہیں ؟ میرے مشاہدے کے مطابق تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) ایک تحریک تخریب پاکستان(ٹی ٹی پی ) کے سوا کچھ نہیں جو باقاعدہ بلیک واٹر تنظیم کے نیچے کام کر رہی ہے ان نام نہاد جہادیوں کا افغان جہاد میں بھی ذرا برابر حصہ نہیں رہا – گزشتہ وزیرستان آپریشن سے قبل رات کی تاریکی میں امریکی ہیلی کاپٹرز کی نقل و حرکت اور پھر ریمنڈ ڈیوس کی گرفتاری کے فوراّ بعد تحریک طالبان پاکستان کی سرگرمیوں کی بندش اس راۓ کو مزید قوت فراہم کرتی ہیں -سچ تو یہ ہے کہ جہاد کو اگر کوئی نقصان پہنچا ہے تو اس امریکی جہاد سے ہی پہنچا ہے ورنہ پاکستان کی غالب اکثریت امریکا کے خلاف جہاد کی حمایتی ہے کاش افغان کوہساروں سے کوئی آواز آئےتو ہی یہ ساری دھندلاہٹ چھٹ پاۓ -
    دوسری طرف سوشل میڈیا پر اکثر افراد نے ملالہ کی تصویر اپنی ڈی پی پر لگا رکھی ہے یہ وہ سادہ لوگ ہیں جو دل میں انسانیت کا دکھ اور تکلیف رکھتے ہیں لیکن اس ملالہ نامی تیرہ سالہ لڑکی سے واقفیت نہیں رکھتے یہ وہ لڑکی ہے جس کا آئیڈیل لیڈر امریکی صدر بارک اوباما ہے اور امریکہ کی ہر اس کوشش کی حمایتی ہے جو اس خطے میں طالبان کے خلاف کی جاۓ ، امریکہ نے اس کردار کو نہ صرف پیدا کیا ہے بلکہ اسے اسی امن کی سفارت کاری سے نوازا ہے جسے عالمی امن کا نام دے کر اپنے لاؤ لشکر سمیت اس خطے میں کود پڑا تھا پھر اس واقعے کے بعد اوباما ، بان کی مون ، ہیلری اور میڈونا کے تاثرات اس کو واضح طور پر مغرب کے مفاد کا اہم کردار ظاہر کرتے ہیں قطح نظر یہ کردار ملالہ کی فیملی نے خود لیا یا انھیں دے دیا گیا اور آج اس کردار کو بہترین ممکن استعمال کیا گیا ہے -
    سوال یہ اٹھتا ہے کہ جب پوری قوم امریکہ کے خلاف ہے سید منور حسن سے لے کر عمران خان تک تمام قابل اعتماد لیڈر امریکہ کی اس خطے میں کی جانے والی کاروائیوں کے خلاف ہیں تو یہ درد دل سے بھرے انسان ایک امریکی ہیرو اور کردار کو اپنا ہیرو اور قومی اثاثہ کیوں قرار دے رہے ہیں ؟ چہ جائیکہ امریکہ نے اپنے اس تیرہ سالہ نابالغ کردار کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے انتہائی گھناؤنے طریقے سے استعمال کیا ہے جو قابل مذمت ہے لیکن وہ ہرگز قومی اثاثہ نہیں ہو سکتی ، یہ شاطر بکاؤ میڈیا کی فنکاری ہے کہ اسے قومی اثاثے کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے اور اکثریت نے آنکھیں بند کر کے قبول کر لیا ہے مجھے اس میں بینظیربھٹو کا قتل نظر آرہا ہے جس پر قوم کےاندھیرے نے زرداری جیسا لیڈر پیدا کر دیا تھا آج بھی ویسی کیفیت پیدا ہے قوم اپنے ہاتھوں سے امریکا کے مذموم مقاصد پورے کرنے چلی ہے
    وہ مقاصد جو اس سازش کے پس پردہ کام کر رہے ہیں میں ایک بار پھر دوہرائے دیتا ہوں :
    شمالی وزیرستان میں آپریشن کی راہ ہموار کرنا
    ڈرون حملوں کا بہترین جواز فراہم کرنا

    ReplyDelete